فلسطینی وزارت تعلیم کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولا اور اگست کے درمیان اسرائیلی فوج کی غزہ کے علاقے پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 538 تعلیمی ادارے بری طرح متاثر ہوئے اور تعلیمی شعبے کو 33 ملین ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں محکمہ تعلیم کی جانب سے اسرائیلی فوج کی 51 روزہ جارحیت میں شہر میں ہونے والے تعلیمی شعبے کے نقصانات کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ
کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" کے اسکول سسٹم، ریاض الاطفال، اعلیٰ تعلیم کے اداروں اور سرکاری اور غیر سرکاری اسکولوں کو 33 ملین سے زیادہ کا نقصان ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں حکومت کے زیرانتظام چلنے والے 187 اسکول تباہ کیے گئے جس کے نتیجے میں محکمہ تعلیم کے شعبے کو 14 ملین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے زیرِانتظام 91 اسکولوں کو بمباری سے نقصان پہنچا جس کے خسارے کا تخمینہ 38 لاکھ 66 ہزار ڈالر لگایا گیا ہے۔ غزہ کی پٹی میں اعلیٰ تعلیم کے لیے بنائے گئے تین اداروں پر بمباری سے 50 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا۔